لکھنؤ۔ اتر پردیش کے وزیر اعلی اکھلیش یادو نے آج سے اپنا یوپی کا انتخابی
سفر شروع کر دیا ہے۔ اکھلیش نے کارکنوں کی بھاری بھیڑ کے درمیان اپنی رتھ
یاترا کی شروعات کی ہے۔ پارٹی اور خاندان میں چل رہے تنازعہ کے درمیان
اکھلیش کے رتھ کو والد ملائم سنگھ یادو نے ہری جھنڈی دکھائی۔ اکھلیش کے
ساتھ رتھ پر ان کی اہلیہ ڈمپل بھی ہیں۔ اس سے پہلے تمام قیاس آرائیوں کو درکنار کرتے ہوئے ملائم خاندان ایک ساتھ
رتھ یاترا کے لئے منچ پر موجود نظر آیا۔ وزیر اعلی اکھلیش، ملائم سنگھ
یادو اور شیو پال یادو رتھ یاترا میں شامل ہوئے۔ منچ سے خطاب کرتے ہوئے
ملائم نے اعلان کیا کہ شیو پال ہی الیکشن کی تمام ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ شیو پال نے پارٹی کے لئے بہت محنت اور جدوجہد کی ہے۔ وہ
رات کو دیر سے آتے ہیں اور صبح جلدی نکل جاتے ہیں۔ یوپی کے وزیر اعلی
اکھلیش یادو نے اپنی وکاس رتھ یاترا کے پہلے مرحلے کا آغاز دارالحکومت
لکھنؤ کے لا مارٹ گراؤنڈ سے شروع کیا ہے۔ رتھ یاترا پر نکلنے سے پہلے وزیر اعلی اکھلیش یادو نے کہا، 'میں رتھ یاترا
پر نکل
رہا ہوں۔ مجھے اپنے ترقیاتی کاموں پر اعتماد ہے۔ رتھ یاترا پارٹی کے
لئے ہے۔ اب میں عوام کے اوپر چھوڑتا ہوں کہ وہ میرے ترقیاتی کاموں کو دیکھ
کر دوبارہ اقتدار میں واپسی کرائیں۔ پارٹی اور تنظیم کو حکومت پر انحصار
کرنا چاہئے۔ حکومت نے جتنے کام کئے ہیں، اس سے عوام دوبارہ چن کر اقتدار
میں بھیجیں گے۔
اکھلیش کے رتھ کی تعمیر 'مرسڈيج بینز' نے کی ہے۔ اسے ہائی ٹیک اور پرکشش
بنایا گیا ہے۔ وکاس رتھ کو پارٹی کے پرچم کے رنگ کے حساب سے بنایا گیا ہے۔
اس رتھ پر ملائم سنگھ یادو اور اکھلیش یادو کی بڑی قد والی فوٹو لگی ہوئی
ہیں۔
رتھ یاترا کے لئے خاص طور سے ایک کیمپین ویڈیو بھی تیار کیا گیا ہے۔ اس
ویڈیو کے بول ہیں 'کام بولتا ہے۔' اس ویڈیو کو رتھ یاترا کے دوران دکھایا
جائے گا۔ اکھلیش یادو کی یہ تیسری رتھ یاترا ہوگی۔ ہزاروں کلومیٹر کے سائیکل سفر کا
ریکارڈ بھی ان کے نام درج ہے۔ اکھلیش یادو پہلی بار 2001-2002 میں کرانتی
رتھ یاترا پر نکلے تھے۔ 2011-12 میں بھی وہ كرانتی رتھ سے پوری ریاست میں
نکلے تھے، جس کے بعد ریاست میں سماجوادی کی اکثریت کی حکومت بنی تھی۔